انھوں نے ( ام قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا ) نے کہا : میں اپنے ایک بچے کو لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حا ضر ہو ئی ، میں نے اس کے گلے میں سوزش کی بنا پر اس کے حلق کو انگلی سے اوپر کی طرف دبایا تھا ( تا کہ سوزش کی وجہ سے لٹکا ہوا حصہ اوپر ہو جا ئے ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا : " تم انگلیوں کے دباؤ کے ذریعے سے اپنے بچوں کا گلا کیوں دباتی ہو؟ ( آپ نے بچوں کے لیے اس تکلیف دہ طریقہ علاج کو ناپسند فرما یا ۔ ) تم عودہندی کا استعمال لا زم کر لو ۔ اس میں ساتھ اقسام کی شفا ہے ان میں سے ایک نمونیا حلق کی سوزش کے لیے اس کو ناک کے راستے استعمال کیا جا تا ہے ۔ اور نمونیے کے لیے اسے منہ میں انڈیلا جا تا ہے ۔ "