Surah Al-Mursalat (المُرْسَلَات), known as "Those sent forth" in English, holds a special place as the Meccan (Makki) Surah of the Quran. Found in 29 Para / Chapter, this Surah, like others, conveys profound spiritual and moral teachings. It serves as a guiding light for believers, offering insights and wisdom in its verses. Translated into Urdu for wider understanding, Surah Al-Mursalat (المُرْسَلَات) is a testament to the Quran's timeless relevance and guidance.
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
﴿۱﴾ ہواؤں کی قسم جو نرم نرم چلتی ہیں
﴿۲﴾ پھر زور پکڑ کر جھکڑ ہو جاتی ہیں
﴿۳﴾ اور (بادلوں کو) پھاڑ کر پھیلا دیتی ہیں
﴿۴﴾ پھر ان کو پھاڑ کر جدا جدا کر دیتی ہیں
﴿۵﴾ پھر فرشتوں کی قسم جو وحی لاتے ہیں
﴿۶﴾ تاکہ عذر (رفع) کردیا جائے یا ڈر سنا دیا جائے
﴿۷﴾ کہ جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ہو کر رہے گی
﴿۸﴾ جب تاروں کی چمک جاتی رہے
﴿۹﴾ اور جب آسمان پھٹ جائے
﴿۱۰﴾ اور جب پہاڑ اُڑے اُڑے پھریں
﴿۱۱﴾ اور جب پیغمبر فراہم کئے جائیں
﴿۱۲﴾ بھلا (ان امور میں) تاخیر کس دن کے لئے کی گئی؟
﴿۱۳﴾ فیصلے کے دن کے لئے
﴿۱۴﴾ اور تمہیں کیا خبر کہ فیصلے کا دن کیا ہے؟
﴿۱۵﴾ اس دن جھٹلانے والوں کے لئے خرابی ہے
﴿۱۶﴾ کیا ہم نے پہلے لوگوں کو ہلاک نہیں کر ڈالا
﴿۱۷﴾ پھر ان پچھلوں کو بھی ان کے پیچھے بھیج دیتے ہیں
﴿۱۸﴾ ہم گنہگاروں کے ساتھ ایسا ہی کیا کرتے ہیں
﴿۱۹﴾ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
﴿۲۰﴾ کیا ہم نے تم کو حقیر پانی سے نہیں پیدا کیا؟
﴿۲۱﴾ اس کو ایک محفوظ جگہ میں رکھا
﴿۲۲﴾ ایک وقت معین تک
﴿۲۳﴾ پھر اندازہ مقرر کیا اور ہم کیا ہی خوب اندازہ مقرر کرنے والے ہیں
﴿۲۴﴾ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
﴿۲۵﴾ کیا ہم نے زمین کو سمیٹنے والی نہیں بنایا
﴿۲۶﴾ یعنی) زندوں اور مردوں کو
﴿۲۷﴾ (بنایا) اور اس پر اونچے اونچے پہاڑ رکھ دیئے اور تم لوگوں کو میٹھا پانی پلایا
﴿۲۸﴾ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
﴿۲۹﴾ جس چیز کو تم جھٹلایا کرتے تھے۔ (اب) اس کی طرف چلو
﴿۳۰﴾ (یعنی) اس سائے کی طرف چلو جس کی تین شاخیں ہیں
﴿۳۱﴾ نہ ٹھنڈی چھاؤں اور نہ لپٹ سے بچاؤ
﴿۳۲﴾ اس سے (آگ کی اتنی اتنی بڑی) چنگاریاں اُڑتی ہیں جیسے محل
﴿۳۳﴾ گویا زرد رنگ کے اونٹ ہیں
﴿۳۴﴾ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
﴿۳۵﴾ یہ وہ دن ہے کہ( لوگ) لب تک نہ ہلا سکیں گے
﴿۳۶﴾ اور نہ ان کو اجازت دی جائے گی کہ عذر کرسکیں
﴿۳۷﴾ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
﴿۳۸﴾ یہی فیصلے کا دن ہے (جس میں) ہم نے تم کو اور پہلے لوگوں کو جمع کیا ہے
﴿۳۹﴾ اگر تم کو کوئی داؤں آتا ہو تو مجھ سے کر لو
﴿۴۰﴾ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
﴿۴۱﴾ بےشک پرہیزگار سایوں اور چشموں میں ہوں گے
﴿۴۲﴾ اور میؤوں میں جو ان کو مرغوب ہوں
﴿۴۳﴾ اور جو عمل تم کرتے رہے تھے ان کے بدلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو
﴿۴۴﴾ ہم نیکو کاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں
﴿۴۵﴾ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہوگی
﴿۴۶﴾ (اے جھٹلانے والو!) تم کسی قدر کھا لو اور فائدے اُٹھا لو تم بےشک گنہگار ہو
﴿۴۷﴾ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
﴿۴۸﴾ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ (خدا کے آگے) جھکو تو جھکتے نہیں
﴿۴۹﴾ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
﴿۵۰﴾ اب اس کے بعد یہ کون سی بات پر ایمان لائیں گے؟
Surah Al-Mursalat (المُرْسَلَات), often referred to as "Those sent forth" in English, is a beacon of spiritual guidance. Positioned in the 29 Para / Chapter chapter of the Holy Quran, it exemplifies the deep-rooted wisdom and the divine message that the Quran carries. As a Meccan (Makki) Surah, it brings forth lessons from the era when it was revealed, resonating with timeless teachings and universal truths.
The significance of Surah Al-Mursalat (المُرْسَلَات) is not just limited to its place in the Quran but also in the daily lives of the believers. It's often recited in prayers, sought for solace, and turned to for enlightenment. Its verses encapsulate a world of knowledge and moral directives, guiding believers on a righteous path.
With translations available in Urdu and many other languages, its reach has expanded beyond the Arabic-speaking world, offering everyone a chance to understand and reflect upon its teachings. Every verse of Surah Al-Mursalat (المُرْسَلَات) invites contemplation, pushing for a deeper understanding of faith and the grand scheme of existence.
No matter how many times one delves into this Surah, there’s always a fresh perspective waiting to be discovered, a testament to the Quran's endless depth and its role as a perennial guide for humanity.